رملہ، 3 فرورى (يو اين آئى) فلسطنى اتھارٹى کے صدر محمد عباس نے کہا ہے کہ نئى فلسطينى رياست کى اپنى فوج نہيں ہوگى اور اس کى سکيورٹى کى ذمہ دارى شمالى اوقيانوسى معاہداتى تنظيم (ناٹو) سنبھالے گى۔
مسٹر عباس نے نيويارک ٹائمس کو ديئے گئے ايک انٹرويو ميں کہا کہ مغربى ساحل کنارے کى چھ مہينے کى بات چيت ميں خاص طور پر سکيورٹى مسئلے پر ہى بات چيت ہوئى اور ہم نے امريکہ کے وزير خارجہ جان کيرى کے سامنے يہ تجويز پيش کى ہے کہ مجوزہ فلسطينى رياست ميں غير معينہ مدت تک امريکہ کى زير قيادت ناٹو فوج گشت کرے گى۔
ان کے فوجي پورے علاقے ميں ہر چوراہے پر اور يروشلم کے اندر تعينات کئے جائيں
گے۔
مسٹر عباس نے اپنے ہيڈ کوارٹر پر ديئے گئے اس انٹرويو ميں کہا کہ مغربى کنارے پر اسرائيلى فوج تين برس کى بجائے پورے پانچ برس رہے گى اور فلسطينى رياست سے يہودى بستيوں کو ايک مقرر ميعاد کے اندر مرحلہ وار طريقے پر ہٹايا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ فلسطين کى اپنى فوج نہيں ہوگى بلکہ اس کى اپنى پوليس ہوگى اور ناٹو کے مشن کى ذمہ دارى ہتھياروں کى اسمگلنگ اور دہشت گردى کو روکنے کى ہوگى۔
فلسطينى صدر نے کہا کہ نہ صرف مشرقى بلکہ مغربى سرحد پر تمام مقامات پر ناٹو کے مشن ہونگے۔ ناٹو کے فوجى نہ صرف ہميں تحفظ فراہم کرائيں گے بلکہ اسرائيلى کو بھى مطمئن کريں گے اور وہ جب تک چاہيں گے اس خطے ميں قيام کريں گے۔